بلغ العلى بكماله [Balaghal Ula Bi Kamaalihi] [Transliteration]
بلغ العلى بكماله [Balaghal Ula Bi Kamaalihi] [Transliteration]
اے ختمِ رسول
کعبۂ مقصود تویی
در صورتِ هر چه هست موجود تویی
آیاتِ کمالِ حق عیان است بتو
آن ذات که در پرده نهان بود تویی
سہانی رات تھی
سہانی رات تھی اور پُرسکون زمانہ تھا
اثر میں ڈوبا ہوأ جذبِ عاشقانہ تھا
آ، اُنہیں تو عرش پہ محبوب کو بلانا تھا
ہَوَس تھی دید کی معراج کا بہانہ تھا
سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی
سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی
سوئے مُنتہا وہ چلے نبی
سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی
سوئے مُنتہا وہ چلے نبی
سرِ لا مکاں سے، لا مکان سے
سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی
سوئے مُنتہا وہ چلے نبی
یہ کمال حسن کا معجزہ
کہ فراق حق بھی نہ سہ سکا
سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی
سوئے مُنتہا وہ چلے نبی
شبِ معراج لیا عرشِ بریں پر بلوائے
(شبِ معراج لیا عرشِ بریں پر بلوائے)
صدمۂ حجر خدا سے بھی گوارہ نہ ہوأ، نہ ہوأ
سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی
سوئے مُنتہا وہ چلے نبی
(سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی)
(سوئے مُنتہا وہ چلے نبی)
سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی
سوئے مُنتہا وہ چلے نبی
(سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی)
(سوئے مُنتہا وہ چلے نبی)
سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی
سوئے مُنتہا وہ چلے نبی
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
بَلَغَ الٌعُلا بِكَمالِهِ
(کوئی حد ہے اُن کے عروج کی)
(بَلَغَ الٌعُلا بِكَمالِهِ)
سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
(سرِ لا مکاں سے طلب ہوئی)
(کوئی حد ہے اُن کے عروج کی)
خير الورىٰ، صدر الدقة
نجم الهدا، نور العلا
(خير الورىٰ، صدر الدقة)
(نجم الهدا، نور العلا)
شمس الضحىٰ، بدر الدجىٰ
يعني محمد مصطفىٰ
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
(کوئی حد ہے اُن کے عروج کی)
جو گیا ہے فرش سے عرش تک
وہ براق لے گیا بے دھڑک
طبقِ زمیں، ورقِ فلک
گئے نیچے پاؤں سے پل سڑک
لٹیں زلف کی جو گئیں لٹک
تو جہان سارا گیا مہک
ہوئیں مست بلبلیں اِس قدر
تو یہ غنچے بولے چٹک چٹک
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
(کوئی حد ہے اُن کے عروج کی)
(کوئی حد ہے اُن کے عروج کی)
رُخِ مصطفیٰ کی یہ روشنی
یہ تجلّیوں کی ہماہمی
(رُخِ مصطفیٰ کی یہ روشنی)
(یہ تجلّیوں کی ہماہمی)
کہ ہر ایک چیز چمک اُٹھی
کہ ہر ایک چیز چمک اُٹھی
كَشَفَ الٌدجىٰ بِجَمالِهِ
کہ ہر ایک چیز چمک اُٹھی
كَشَفَ الٌدجىٰ بِجَمالِهِ
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
بَلَغَ الٌعُلا بِكَمالِهِ
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
بَلَغَ الٌعُلا بِكَمالِهِ
نہ فلک، نہ چاند تارے، نہ سحر، نہ رات ہوتی
(نہ فلک، نہ چاند تارے، نہ سحر، نہ رات ہوتی)
نہ تیرا جمال ہوتا نہ یہ کائنات ہوتی
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
بَلَغَ الٌعُلا بِكََمالِهِ
کوئی حد ہے اُن کے عروج کی
بَلَغَ الٌعُلا بِكََمالِهِ
اے مظهرِ نورِ خدا
بَلَغَ الٌعُلا بِكَمالِهِ
(اے مظهرِ نورِ خدا)
(بَلَغَ الٌعُلا بِکَمالِهِ)
مولا علی مشکل کشا
كَشَفَ الٌدجىٰ بِجَمالِهِ
(مولا علی مشکل کشا)
(كَشَفَ الٌدجىٰ بِجَمالِهِ)
حسنین جانِ فاطمہ
حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهِ
(حسنین جانِ فاطمہ)
(حَسُنَتْ جَميعُ خِصالِهِ)
يعني محمد مصطفىٰ
يعني محمد مصطفىٰ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهِ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهِ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهِ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهِ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهِ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهِ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهِ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهِ
صَلّوا عَلَيْهِ وَآلِهِ
- Artist:Ali Zafar
- Album:Miraj